Tuesday, November 25, 2014

!!!تجھ پہ آیا بہار کا موسم



ہر شعبہ کاروبار تھا ہر رشتہ لین دین
آخر ہم اپنے آپ میں محدود ہو گئے



ایک دوست کے ہاں بچے کی پیدائش پر

تیری شاخوں پہ پھول آنے لگے
!!!تجھ پہ آیا بہار کا موسم

Thursday, November 13, 2014

یہاں تو درد کبھی مستقل نہیں رہتے

تخت و تاج جھوٹے ہیں
کام کاج جھوٹے ہیں 
زندگی سے وابستہ
جو بھی کچھ ہمارا ہے
عارضی خسارہ ہے
عارضی خسارے کو
منتقل کرنے میں
دیر کتنی لگتی ہے
پھول کے بکھرنے میں
آدمی کے مرنے میں
دیر کتنی لگتی ہے؟؟؟


یہاں تو درد کبھی مستقل نہیں رہتے
عجیب شخص ہو خوشیوں پہ پہرے دیتے ہو

انسانیت کا یہ بھی تو اک المیہ رہا
زندہ کو پوچھنا نہیں مردہ کو پوجنا

Tuesday, November 4, 2014

زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں

ساری باتیں ہیں زندگی کے ساتھ
زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں