کیوں مغز کھپاتے ہو
کیوں وقت گنواتے ہو
یہ دنیا نہ سمجھے گی
یہ لوگ نہ مانیں گے
انسان کی شکلوں میں
پتلی کے تماشے ہیں
یہ ٹین کے بندر ہیں
یہ کاٹھ کے گھوڑے ہیں
اور شور جو کرتے ہیں
سب کاغذی طوطے ہیں
اقدا ر و روایت پر
لڑتے ہیں جھگڑتے ہیں
پڑھ پڑھ کے کتابوں سے
یہ فیصلے کرتے ہیں
جو دل پہ لکھی رب نے
اس بات کو کیا جانیں
یہ جسموں کے قیدی ہیں
جذبات کو کیا جانیں
الفاظ کے کوزہ گر
احساس کو کیا جانیں
آنکھوں کی چمک دیکھیں
لہجے کی کھنک دیکھیں
جو سینے کے اندر ہیں
اس آگ کو کیا جانیں
کیوں وقت گنواتے ہو
یہ دنیا نہ سمجھے گی
یہ لوگ نہ مانیں گے
انسان کی شکلوں میں
پتلی کے تماشے ہیں
یہ ٹین کے بندر ہیں
یہ کاٹھ کے گھوڑے ہیں
اور شور جو کرتے ہیں
سب کاغذی طوطے ہیں
اقدا ر و روایت پر
لڑتے ہیں جھگڑتے ہیں
پڑھ پڑھ کے کتابوں سے
یہ فیصلے کرتے ہیں
جو دل پہ لکھی رب نے
اس بات کو کیا جانیں
یہ جسموں کے قیدی ہیں
جذبات کو کیا جانیں
الفاظ کے کوزہ گر
احساس کو کیا جانیں
آنکھوں کی چمک دیکھیں
لہجے کی کھنک دیکھیں
جو سینے کے اندر ہیں
اس آگ کو کیا جانیں
ہنستے ہوئے چہروں کے
دن رات کو کیا جانیں
کیوں مغز کھپاتے ہو
کیوں وقت گنواتے ہو
دن رات کو کیا جانیں
کیوں مغز کھپاتے ہو
کیوں وقت گنواتے ہو