Saturday, December 18, 2010

دل نے کیسی یہ جسارت کی ہے

دل نے کیسی یہ جسارت کی ہے
آپ جیسوں سے محبت کی ہے

ہم تو بس خواب سمجھ بیٹھے تھے
تیری آنکھوں نے شرارت کی ہے

برف پگھلی ہے کئی صدیوں کی
چاند نے ایسی تمازت کی ہے

دفن کر ڈالے تھے قصے دل کے
تو نے پھر آ کے قیامت کی ہے

کاٹ کھایا غمِ دنیا ہم کو
جب کبھی عشق سے غفلت کی

No comments:

Post a Comment