Monday, January 30, 2012

ایک بس صرفِ نظر نہ کرنا

ہم سے کچھ روز شرارت کیجو
نام کی ہی ہو محبت کیجو

ایک بس صرفِ نظر نہ کرنا
ہو سکے جتنی عداوت کیجو

میرے چہرے پہ مری عمر نہیں
میری آنکھوں کو عبارت کیجو

سب ملاقاتیں نصیبوں سے ہیں
جو بھی ملتا ہے قناعت کیجو

اس تعلق نے بڑھا دی تنہائی
اب جدا ہونے کی زحمت کیجو

Sunday, January 29, 2012

منزل جب آگئی تو قدم تیز ہو گئے

 

 
پہلے بنا کے پھول کھلانے لگے مجھے
پھر پتی پتی کر کے اڑانے لگے مجھے

لو گر رہی تھی میں نے لہو دے کے تھام لی
پھر یوں ہوا چراغ جلانے لگے مجھے

دامن سے کھینچ کر جنہیں لایا کنارے پر
جب ہوش آیا آنکھیں دکھانے لگے مجھے

منزل جب آگئی تو قدم تیز ہو گئے
یعنی مرے نصیب بھگانے لگے مجھے

ساقی نے جام بخشا تھا خود ہی جھٹک دیا
کہ تشنگی میں لطف جو آنے لگے مجھے

تم وصل وصل کرتے ہو تم کو خبر ہی کیا
اس قید سے نکلتے زمانے لگے مجھے
http://www.facebook.com/photo.php?fbid=167566296686143&set=oa.351574894860466&type=1&theater