سرد برفاب سی شاموں میں اداسی ہے بہت
ہجر کے سارے حوالوں میں اداسی ہے بہت
کہکشاں دھول اڑاتی ہے تری فرقت میں
چاند میں اور ستاروں میں اداسی ہے بہت
بین کرتی ہوئی پھرتی ہے زمیں گردش میں
جلتے خورشید کی کرنوں میں اداسی ہے بہت
درد لفظون میں اتارا تو پذیرائی ملی
ایسے لگتا ہے کہ لوگوں میں اداسی ہے بہت
ہم سے ناشکرے ہیں کچھ لوگ جو کہ دیتے ہیں
ورنہ ہر شخص کی آنکھوں میں اداسی ہے بہت
ہجر کے سارے حوالوں میں اداسی ہے بہت
کہکشاں دھول اڑاتی ہے تری فرقت میں
چاند میں اور ستاروں میں اداسی ہے بہت
بین کرتی ہوئی پھرتی ہے زمیں گردش میں
جلتے خورشید کی کرنوں میں اداسی ہے بہت
درد لفظون میں اتارا تو پذیرائی ملی
ایسے لگتا ہے کہ لوگوں میں اداسی ہے بہت
ہم سے ناشکرے ہیں کچھ لوگ جو کہ دیتے ہیں
ورنہ ہر شخص کی آنکھوں میں اداسی ہے بہت
No comments:
Post a Comment