Sunday, January 22, 2012

موسم پہ اپنا مان جتانا فضول ہے

چاہت میں کوئی شرط لگانا فضول ہے
موسم پہ اپنا مان جتانا فضول ہے

تجھ کو ہے اختیار نہ میرے ہی بس میں ہے
یوں کوششوں سے پیار بڑھانا فضول ہے

جس پر تھا زعم دل کو وہی روٹھ کر گیا
یعنی وفا کا ڈھول بجانا فضول ہے

سوچوں کی بات چھوڑ ابھی دل نہ مل سکے
روحوں کا ذکر بیچ میں لانا فضول ہے

جذبے دکھا کے سنگ کو مائل نہ کر میاں
اندھے کو سات رنگ دکھانا فضول ہے

No comments:

Post a Comment