یہ ابتدا کا سِحر ہے بہت ہی عارضی ہے
کہ انتہائے مراسم میں دکھ ہی دائمی ہے
نہ جانے کون سی ساعت میں عشق کر بیٹھے
تمام عمر کی جاگیر جس پہ ہارد ی ہے
کہ انتہائے مراسم میں دکھ ہی دائمی ہے
نہ جانے کون سی ساعت میں عشق کر بیٹھے
تمام عمر کی جاگیر جس پہ ہارد ی ہے
No comments:
Post a Comment