Sunday, May 31, 2015

شاعری

موسمِ گل کی طرح اس کے بھی موسم ہیں میاں
شاعری فرض نہیں ہے کہ ہمیشہ کی جائے!

Saturday, May 30, 2015

معيار

شمعِ بزم هوِءے پردوں ميں رهنے والے
وقت کے ساته بدل جاتے ەيں معيار سبهي

Friday, May 29, 2015

ہر دور میں رہیں گے ذہین اور حسین لوگ

دھرتی کی کوکھ بانجھ نہیں ہوتی دوستو
ہر دور میں رہیں گے ذہین اور حسین لوگ

ساہ وچ ہوکا اکھ وچ ہنجو کھارا اے

 پنجابی مشق

ساہ وچ ہوکا اکھ وچ ہنجو کھارا اے
توں کی جانے ساڈا کیویں گزارا اے
ادھی راتی اٹھ اٹھ بک بُک روندے آں
 یار وچھوڑا ساڈے وس توں پََا را اے


اپنا بیجیا اک دن وڈنا پے جو کا
بالی اگ وچ آپ ہی بلنا پے جو گا

رکھ ہوسے بھاویں منکھ ہووے
چنگا ہے اوہی جیدا سکھ ہووے

Monday, May 25, 2015

خون

ميں خون دے کے بچاآيا هوں کسي کي جاں

چراغ بجهنے لگا تها کە تيل ڈال ديا؛

Sunday, May 24, 2015

وقت کا ہاتھ بناتے ہیں مٹا دیتے ہیں

شہرت و عزت و دولت کا گرفتہ انسان
وقت کے ہاتھوں میں مٹی کے کھلونوں سا
وقت کا ہاتھ بناتے ہیں مٹا دیتے ہیں

Thursday, May 21, 2015

شہرت ایک چیز ہے عظمت دوسری چیز

یہ بات بہت دیر سے سمجھ آئی مجھے
شہرت ایک چیز ہے عظمت دوسری چیز

ماضي

الجهتےرهتے هو کيوں باربار ماضي سے
گزر گيا جو اسے دفن کرنا پڑتا هے

Saturday, May 16, 2015

دن تو آوارگي ميں کٹ جاءے
رات پهر گهر کو لو ٹنا مشکل

Wednesday, May 13, 2015

گل کيے جاتے ەو چراغ سنو
آگ کو روشني سمجهتے هو؟
نظريە جسم کا اسير نهيں؛

کن کے ہاتھوں میں آ گیا مذہب

حیلہِ کشت و خوں بنا ڈالا
کن کے ہاتھوں میں آ گیا مذہب

Friday, May 8, 2015

کرائے کے شاعر بکاو مصنف

کرائے کے شاعر بکاو مصنف
ستائش پہ مرتے یہ بیمارِ شہرت
تم ان کو مسیحائے غم جانتے ہو؟
تم ان کو قلم کا امیں مانتے ہو؟
جو عشق اور اشکوں کی معجون و پھکی
مکر اور ناٹک کی پڑیوں میں ڈالے
تماشا دکھا کر، ہنسا کر، رلا کر
سرِ راہ بیٹھے عطائی کی صورت
بس الفاظ کا زیرو بم بیچتے ہیں
محبت کا کریا کرم بیچتے ہیں