کرائے کے شاعر بکاو مصنف
ستائش پہ مرتے یہ بیمارِ شہرت
تم ان کو مسیحائے غم جانتے ہو؟
تم ان کو قلم کا امیں مانتے ہو؟
جو عشق اور اشکوں کی معجون و پھکی
مکر اور ناٹک کی پڑیوں میں ڈالے
تماشا دکھا کر، ہنسا کر، رلا کر
سرِ راہ بیٹھے عطائی کی صورت
بس الفاظ کا زیرو بم بیچتے ہیں
محبت کا کریا کرم بیچتے ہیں
Friday, May 8, 2015
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment