Friday, December 15, 2023

حسن جادو ہے کسی وقت بھی چل سکتا ہے

 دیکھنا چاہیں تو کیسے اسے دیکھا جائے

روبرو آنکھ کے سورج کو جو رکھا جائے

روبرو آنکھ کے سورج اگر رکھا جائے


پہلی تکنی میں اگر ہوش سلامت رہے تو

ایسے منظر کو کبھی حسن نہ سمجھا جائے


حسن جادو ہے کسی وقت بھی چل سکتا ہے

عشق دیوانہ ہے زنجیر سے باندھا جائے


رستہ دیتے ہیں سبھی بہتے ہوئے پانی کو

صرف سیلاب پہ الزام نہ تھوپا جائے


خود فراموش!  کبھی آئینہ دیکھا تو نے؟

خود کوگر دیکھ لے گلیوں میں نہ روندھا جائے


دولت و شہرت و دانائی ہیں نچلے درجے

پہلے درجے پہ فقط حسن ہی رکھا جائے