Sunday, March 8, 2015

بہت زیادہ بلندی پہ آ گئے ہو تم

بہت زیادہ بلندی پہ آ گئے ہو تم
ذرا سا پاوں بھی پھسلا تو مارے جاو گے


عشق تھک جاے گا اور حسن بکھر جاے گا
وقت رکنا نہیں رکنا نہیں رکنا ہی نہیں

آنکھیں مجبور ہیں جو دل کا کہا مانتی ہیں
لب سے کہنا نہیں کہنا نہیں کہنا ہی نہیں

ایک لمحے میں بندھی ہیں کئی صدیاں میری
لمحہ کھلنا نہیں کھلنا نہیں کھلنا ہی نہیں

Sunday, March 1, 2015

خدا کے گھر میں بھی جس کو قرار مل نہ سکا

میں سر کے بل بھی چلا آوں وہ بلائے تو
!خدا سمجھتے ہیں جس کو یقیں دلائے تو
خدا کے گھر میں بھی جس کو قرار مل نہ سکا
وہ بے سکون اگر مے کدے نہ جائے تو؟؟




!اے حسن!  التفات میں تھوڑی سی احتیاط
کم ظرف لوگ رہتے ہیں قرب و جوار میں

!اس قدر سرخ رنگ پہنا ہے
!دعوتِ عشق اور کیا ہو گی؟