زندگی لاکھ مصیبت سہی غمناک سہی
وہ جو آجائے تو ہر درد بہل جاتا ہے
اس کے لہجے میں ہے تاثیر شفا کی لوگو
کوئی بیمار ہو لمحوں میں سنبھل جاتا ہے
دل وہ وحشی کہ مچا رکھتا ہے اودھم ہر دم
اس کے جلووں کی رعونت سے دہل جاتا ہے
اپنا معیار بھی پہلے سا نہیں ہے اور اب
وہ بھی کمزور ہے جلدی ہی پھسل جاتا ہے
لفظ "چاہت" پہ کبھی بھی نہ بھروسہ کیجیے
لوگ ہوتے ہیں وہی لفظ بدل جاتا ہے
وہ جو آجائے تو ہر درد بہل جاتا ہے
اس کے لہجے میں ہے تاثیر شفا کی لوگو
کوئی بیمار ہو لمحوں میں سنبھل جاتا ہے
دل وہ وحشی کہ مچا رکھتا ہے اودھم ہر دم
اس کے جلووں کی رعونت سے دہل جاتا ہے
اپنا معیار بھی پہلے سا نہیں ہے اور اب
وہ بھی کمزور ہے جلدی ہی پھسل جاتا ہے
لفظ "چاہت" پہ کبھی بھی نہ بھروسہ کیجیے
لوگ ہوتے ہیں وہی لفظ بدل جاتا ہے
دل مرا سوز سے ایسا ہے جلا کہ اب تو
موم سانسوں کی تپش سے ہی پگحل جاتا ہے
موم سانسوں کی تپش سے ہی پگحل جاتا ہے
No comments:
Post a Comment