زندگی ایک تماشا ہی سہی
پیار جینے کا بہانہ ہی سہی
پاس آئے تھے ہم نصیبوں سے
اب بچھڑ جانا نصیبہ ہی سہی
زندگی دھوپ کا رستہ ہے اگر
در ترا پیڑ کا سایہ ہی سہی
پیار جینے کا بہانہ ہی سہی
پاس آئے تھے ہم نصیبوں سے
اب بچھڑ جانا نصیبہ ہی سہی
زندگی دھوپ کا رستہ ہے اگر
در ترا پیڑ کا سایہ ہی سہی
عمر خوشیوں کی ہمیشہ تھوڑی
وصل کچھ روز کا دھوکا ہی سہی
جو بھی ہو سر سے گزر جائے گا
دکھ کے سیلاب کا ریلا ہی سہی
جو بھی ہو سر سے گزر جائے گا
دکھ کے سیلاب کا ریلا ہی سہی
No comments:
Post a Comment