پہلے بنا کے پھول کھلانے لگے مجھے
پھر پتی پتی کر کے اڑانے لگے مجھے
لو گر رہی تھی میں نے لہو دے کے تھام لی
پھر یوں ہوا چراغ جلانے لگے مجھے
دامن سے کھینچ کر جنہیں لایا کنارے پر
جب ہوش آیا آنکھیں دکھانے لگے مجھے
منزل جب آگئی تو قدم تیز ہو گئے
یعنی مرے نصیب بھگانے لگے مجھے
ساقی نے جام بخشا تھا خود ہی جھٹک دیا
کہ تشنگی میں لطف جو آنے لگے مجھے
تم وصل وصل کرتے ہو تم کو خبر ہی کیا
اس قید سے نکلتے زمانے لگے مجھے
http://www.facebook.com/photo.php?fbid=167566296686143&set=oa.351574894860466&type=1&theater
No comments:
Post a Comment