Sunday, April 24, 2011

وہ فقط سوچ ہے سوچا نہ کرو

وہ فقط سوچ ہے سوچا نہ کرو
ریت کے نقش پہ مچلا نہ کرہ

کانچ کا چاند ہے گر جائے گا
آنکھ بھر کر اسے دیکھا نہ کرو

وقت لوٹا ہے نہ لوٹے گا کبھی
آپ یوں ماضی کو پیٹا نہ کرو

اپنے ہاتھوں سے تراشا ہو جسے
ایسے بت کا کبھی شکوی نہ کرو

No comments:

Post a Comment