Monday, March 28, 2011

ہم نے اس دل کو بڑی دیر سلائے رکھا

ہم نے اظہار کو سانسوں میں دبائے رکھا
ایک طوفان تہہِ آب چھپائے رکھا

تو نے چھیڑا ہے تو دھولک کی طرح بجنے لگا
ہم نے اس دل کو بڑی دیر سلائے رکھا

No comments:

Post a Comment