Sunday, February 6, 2011

میرے سورج کی کشش باندھ نہ پائی مجھ کو

ہم نے چپ چاپ جیے جانے کی عادت پا لی
تم نہ مل پائے تو دنیا کی حقیقت پا لی

اب بھی بیٹھیں تو فقط سوچتے رہتے ہیں تجھے
عشق پایا کہ مفکر کی طبیعت پا لی

ایک لمحہ جو ترے پیار نے بخشا تھا کبھی
ہم نے اس لمحے میں سو سال کی مدت پا لی

ہم کو معلوم ہے بے تاب سے پھرتے ہیں یہاں
لوگ کہتے ہیں کہ مرحوم نے جنت پا لی

میرے سورج کی کشش باندھ نہ پائی مجھ کو
سو خلائوں میں بھٹک جانے کی قسمت پا لی

No comments:

Post a Comment