Thursday, July 28, 2011

زندگی یہ تھوڑی سی پیار سے گزاریں تو لمحوں میں گز جائے

(گھر کے بزرگوں کی شان میں معذرت کے ساتھ جو ذرا سی بات پر سیخ پا ہو جاتے ہیں)  


آپ کے ارادوں کو
جان لیں اگر ہم تو
آپ کی قسم ہم کو
آپ کے بنا بولے
اآپ کی امنگوں سا
آپ کے ارادوں سا
اپنا آپ کردیں ہم
لیکن اس حقیقت کا
کیا کریں کہ بے بس ہیں
دل کی کیفیت جب تک
ہونٹوں سے ادا نہ ہو
ہم سے بد نصیبوں کو
خاک کے مکینوں کو
کچھ سمجھ نہیں آتی
اس لیے گزارش ہہے
ہم سے بھولپن میں گر
کچھ خطا جو سرزد ہو
پیار سے محبت سے
اور نرم لہجے سے
ٹوک دو تو اچھا ہے
روک دو تو اچھا ہے
کیا برا ہے گر سارے
خشمگیں طبیعت کو
چیخنے کی عادت کو
پیار سے بدل ڈالیں
زندگی یہ تھوڑی سی
پیار سے گزاریں تو
لمحوں میں گز جائے

No comments:

Post a Comment