وہ ہم خیال تھا میرا مگر دو چار قدم
سفر کمال تھا میرا مگر دو چار قدم
مجھے نصیب پہ اپنے یقیں نہ آتا تھا
عجیب حال تھا میرا مگر دو چار قدم
اندھیری رات میں روشن چراغ کی صورت
وہ مہ جمال تھا میرا مگر دو چار قدم
وہ سانس سانس میں مجھ کو حیات دینے لگا
سو جی بحال تھا میرا مگر دو چار قدم
ہے تشنگی کہ محبت بھرا وہ افسانہ
زبان حال تھا میرا مگر دو چار قدم
مری بقا کی حقیقت کی تلخیوں میں وہ
حسیں خیال تھا میرا مگر دو چار قدم
سفید پوش محبت پہ زعم کیا کرنا
وہ کوئی فال تھا میرا مگر دو چار قدم
سفر کمال تھا میرا مگر دو چار قدم
مجھے نصیب پہ اپنے یقیں نہ آتا تھا
عجیب حال تھا میرا مگر دو چار قدم
اندھیری رات میں روشن چراغ کی صورت
وہ مہ جمال تھا میرا مگر دو چار قدم
وہ سانس سانس میں مجھ کو حیات دینے لگا
سو جی بحال تھا میرا مگر دو چار قدم
ہے تشنگی کہ محبت بھرا وہ افسانہ
زبان حال تھا میرا مگر دو چار قدم
مری بقا کی حقیقت کی تلخیوں میں وہ
حسیں خیال تھا میرا مگر دو چار قدم
سفید پوش محبت پہ زعم کیا کرنا
وہ کوئی فال تھا میرا مگر دو چار قدم
Nice!!!
ReplyDeleteWah Wah..