Thursday, January 16, 2014

سوچ کا قرض چکاتے ہیں سو لکھ دیتے ہیں

مذہب پہ حرف آنے نہیں دیتے میرے لوگ
نازک معاملہ ہے ذرا احتیاط سے

یہ کوئی پیشہ نہیں ہے کہ کمائی کھائیں
سوچ کا قرض چکاتے ہیں سو لکھ دیتے ہیں

No comments:

Post a Comment