اسی اسکول کے ذرا اندر
کاغذوں میں لپیٹ کر استاد
بیچتے ہیں تعصب و نفرت
اسی اسکول کے ذرا باہر
اسی اسکول کی کتابوں کے
کاغذوں میں لپیٹ کر افغانی
!!!بیچتے جائیں گرما گرم چنے
چل رہا کاروبار ماشااللہ
!!!رزق دیتا رہے خدا سب کو
ان کتابوں سے علم ملتا نہیں
گلزار کے نام
بڑھتے جاتے ہیں چاہنے والے
وہ اکیلا کدھر کدھر ہو لے
!!!!اس لیے تم جواب ہی سمجھو
سن تو سکتے ہیں بول سکتے نہیں
جن کی اپنی کوئی زباں ہی نہیں
غلام قوم
No comments:
Post a Comment