Monday, February 10, 2014

خوف آتا ہے خود سے ملتے ہوئے

ذات کے بے امان جنگل میں
خواہشیں بے لگام پھرتی ہیں
خوف آتا ہے خود سے ملتے ہوئے

No comments:

Post a Comment