Tuesday, August 5, 2014

بولتا جائے خود ہی خود بوڑھا

سارے کردار مر گئے جس کے
کون سنتا ہے اس کہانی کو
بولتا جائے خود ہی خود بوڑھا
------------------------------------
ایک لمحہ لگے بچھڑنے کو
اور پھر ساری زندگی نہ ملے
بھیڑ میں ہاتھ تھامے چلتے ہیں

No comments:

Post a Comment