Sunday, August 3, 2014

صدق نیت کی وفا کی نہیں قیمت کوئی

عمر کی آخری سیڑھی پہ پڑے اونگھتے لوگ
نظر آتے ہیں ادھر پائے ادھر جاتے ہیں
---------------------------------
زندگی شہر میں سستی بھی بکثرت بھی ہے
زندگی شہر میں محسوس نہیں ہوتی مگر

گاوں زادے ہیں محبت کو دھرم مانتے ہیں
----------------------------------

اے مری بدصورت اے میری چاہنے والی

صدق نیت کی وفا کی نہیں قیمت کوئی
حسن بیوپار ہے عشاق نفع ڈھونڈتے ہیں

No comments:

Post a Comment