Thursday, September 18, 2014

جن کو فطرت معاف کر دے انہیں

تم بے مثال و واحد و یکتا و طاق ہو
تم سا کوئی زمانے میں ہوگا نہ کہیں ہے

دیکھتے بھرتا گیا مٹی کا وجود
سرو قامت سہی وہ وقت پہ بھاری تو نہ تھا


سیلاب
جن کو فطرت معاف کر دے انہیں
حاکم وقت مار دیتا ہے



No comments:

Post a Comment