Monday, January 3, 2011

ہم لوگ کدھر جائیں

اس عقل کی دنیا میں
سب لوگ سیانے ہیں
سب دیکھ کے چلتے ہیں
سب سوچ کے کہتے ہیں
لیکن اسی دنیا میں
کچھ ہم سے جنوں پیشہ
جو پیار کے شیدائی، جو عشق میں سودائی
یہ لوگ کدھر جائیں
اس ظاہری دنیا میں
سب روگ ہیں جسموں کے
جو دل نے سنبھالے ہیں
وہ روگ کدھر جائیں
ہم لوگ کدھر جائیں

No comments:

Post a Comment