Monday, September 3, 2012

بس ایک خوف سے میں اس کو ہار آیا ہوں

بس ایک خوف سے میں اس کو ہار آیا ہوں
کہ میرا سیلِ مصائب اسے ڈبو دے گا

ہمارے ہاتھ میں آیا تھا چاند بھی اک دن
مگر نصیب کو ہر گز نہ یہ گوارا ہوا

No comments:

Post a Comment