اب اپنی کی نقدی خرچ ہوئی
اب بازاروں کا چکر کیا
اب روپ سروپ سے مالا مال
یہ خواب پریت کے ہر کارے
بھلا کاہے ہم کو چھیڑتے ہیں
ان ٹھیکری جیسی آنکھوں میں
نہ خواب اگیں نہ دید کھلے
اب ششدر بے کل سی نظری
ہر آتے جاتے چہرے میں
بس عدم کا رااہی ڈھونڈتی ہیں
اب بازاروں کا چکر کیا
اب روپ سروپ سے مالا مال
یہ خواب پریت کے ہر کارے
بھلا کاہے ہم کو چھیڑتے ہیں
ان ٹھیکری جیسی آنکھوں میں
نہ خواب اگیں نہ دید کھلے
اب ششدر بے کل سی نظری
ہر آتے جاتے چہرے میں
بس عدم کا رااہی ڈھونڈتی ہیں
No comments:
Post a Comment