Monday, September 24, 2012

لو دل کی نقدی خرچ ہوئی

اب اپنی کی نقدی خرچ ہوئی
اب بازاروں کا چکر کیا
اب روپ سروپ سے مالا مال
یہ خواب پریت کے ہر کارے
بھلا کاہے ہم کو چھیڑتے ہیں
ان ٹھیکری جیسی آنکھوں میں
نہ خواب اگیں نہ دید کھلے
اب ششدر بے کل سی نظری
ہر آتے جاتے چہرے میں
بس عدم کا رااہی ڈھونڈتی ہیں

No comments:

Post a Comment