Sunday, October 27, 2013

نفس وہ خون خوار وحشی ہے

نفس وہ خون خوار وحشی ہے
بھوک بڑھتی ہے جس کی کھانے سے
پیٹ تو ریت سے بھی بھر جائے

جسم کو جسم کا وہ چسکا ہے
ایک لمحے کے لمس کی خاطر
موت کی حد پھلانگتے دیکھا


اپنی فطرت سے خوف آتا ہے
یعنی خلوت سے خوف آتا ہے
خواہشیں بے لگام کر دے گی
تیری صورت سے خوف آتا ہے

No comments:

Post a Comment