نفس وہ خون خوار وحشی ہے
بھوک بڑھتی ہے جس کی کھانے سے
پیٹ تو ریت سے بھی بھر جائے
جسم کو جسم کا وہ چسکا ہے
ایک لمحے کے لمس کی خاطر
موت کی حد پھلانگتے دیکھا
اپنی فطرت سے خوف آتا ہے
یعنی خلوت سے خوف آتا ہے
خواہشیں بے لگام کر دے گی
تیری صورت سے خوف آتا ہے
No comments:
Post a Comment