Monday, October 21, 2013

وہ زباں دفتر و مکتب سے نکالی کس نے

میں یہیں کا مرا والد بھی یہیں کا لیکن
درد ہجرت کا وراثت میں ملا ہے پھر بھی
میرے آبا نے وطن چھوڑا تھا روزی کے لیے
میری اولاد نے تہذیب و ثقافت چھوڑی

اہنی دھرتی کا قرض کیسے چکا پائے گی
یہ نئی نسل جو ماں بولی سے بیگانی ہے

وہ زباں جس نے مجھے بولنا سکھلایا تھا
وہ زباں دفتر و مکتب سے نکالی کس نے

No comments:

Post a Comment