تم ذرا آزما کے تو دیکھو
یہ محبت ہے جیت جاتی ہے
حسنِ آدم کی انتہا کیا ہے؟
سارے انسان دیکھنا چاہوں
مجھ کو انسانیت سے عشق ہوا
بس یہی ایک مجھ میں اچھا ہے
لاکھ لعنت ہو ایسے خوابوں پر
جو مری ماں کو سوگوار کریں
تجھ کو چاہیں تو روح کی حد تک
وہ ہیں کافر جو حد کو پار کریں
خواہشوں کے غلام لالچی لوگ
ظاہری حسن سے جو پیار کریں
بھولپن میں گناہ عشق ہوا
بھولپن میں گناہ عشق ہوا
مولوی جی بتاو کفارہ
No comments:
Post a Comment