Sunday, April 20, 2014

مہتاب چودھواں ہو کہ شبّاب سولہواں

دل سے اتر نہیں رہا چہرہ وہ پھول سا
پڑنے دے دھوپ عمر کی پھر دیکھنا اسے

مہتاب چودھواں ہو کہ شبّاب سولہواں
بے درد وقت سب کو ہی ماضی میں پھینک دے

No comments:

Post a Comment