Saturday, April 26, 2014

ہم بھی رہتے تھے کبھی روح کی سرشاری میں

وقت کی پہرے دار سوئی سے
بچ بچا کر نکلنا پڑتا ہے

کتنا مشکل ہے خود سے ملنا بھی


میرے چاروں طرف ہے وقت کھڑا
تجھ تک آنے کا کوئی رستہ نہیں

ہم بھی رہتے تھے کبھی روح کی سرشاری میں
روزی روٹی نے فقط جسم کا کر کے چھوڑا

No comments:

Post a Comment