Monday, May 26, 2014

جیسے کوئی کتاب کو کھولے

جی میں آتا ہے ایسے کھولوں تجھے
جیسے کوئی کتاب کو کھولے
رکھ کے زانو پہ اور ذرا جھک کر
حرف در حرف پوروں میں گھولے

No comments:

Post a Comment