Saturday, October 20, 2012

یوں بھی ہوتا ہے مرے دوست، نئی بات نہیں

یہ تو بس زعم ہے اس کا دل کا کہ جاتا ہی نہیں
بات اتنی سی ہے وہ شخص مراتھا ہی نہیں

چاند اور چاند بھی پھر عید کا ابرآلود فضا
وصل تو وصل اسے ٹھیک سے دیکھا ہی نہیں
 خواب بس خواب ہیں، خوابوں کی دلیلیں مت دے
خواب تعبیر کے دامن میں سماتا ہی نہیں

یوں بھی ہوتا ہے مرے دوست، نئی بات نہیں
اس پہ ہم جان گنوا دیں جو کبھی تھا ہی نہیں
 
 

No comments:

Post a Comment