Tuesday, September 15, 2015

آہ انسان کی نفرت نے بنائے بارڈر

خواب تعبیر کے گملے میں لگاوں کیسے
ایک احساس ہے لفظوں میں بتاوں کیسے
میرا مٹی سے تعلق ہے بہت ذاتی سا
مذہب و قوم کی تشریح میں لاوں کیسے


یہ زمیں گول ہے رکتی نہیں سڑکیں اس کی
گھومنا چاہو تو تا عمر ہی چلتے جاو

!آہ انسان کی نفرت نے بنائے بارڈر


No comments:

Post a Comment