Thursday, August 11, 2011

ہم نے سو بار تری طرف اچھالا دل کو

کبھی اوقات سے زیادہ نہیں ملتا دل کو
بس اسی بات کا دیتے ہیں دلاسہ دل کو
نامکمل سا کوئی خواب اسے چاہیے تھا
تو جو بچھڑا تو ترے خواب نے پالا دل کو
موت آتی ہے تو وہ آ کے جگا دیتا ہے
اس محبت نے مصیبت میں ہے ڈالا دل کو
تو نے بھولے سے جو اک بار ہمیں دیکھ لیا
ہم نے سو بار تری طرف اچھالا دل کو
ہائے وہ مل جاتا تو کس طور سے جیتے ریحان
اس تجسس نے تو بے چین ہی رکھا دل کو

No comments:

Post a Comment