زندگی تیری نوازش پہ ہنسی آتی ہے
رونے والوں کو جوں بارش پہ ہنسی آتی ہے
ہیں کہاں اپنے نصیب ایسے کہ مل پائیں ہم
آنکھ کو خواب کی سازش پہ ہنسی آتی ہے
اس زمانے میں محبت کا تقاضا ہے اسے
دل کی معصوم سی خواہش پہ ہنسی آتی ہے
اک نظر میں ہی تری عمر کا سودا ہو گا
حسن والے تیری نازش پہ ہنسی آتی ہے
کاسہ جب ٹوٹ گیا ہے تو جواب آیا ہے
یار کی چشمِ نوازش پہ ہنسی آتی ہے
رونے والوں کو جوں بارش پہ ہنسی آتی ہے
ہیں کہاں اپنے نصیب ایسے کہ مل پائیں ہم
آنکھ کو خواب کی سازش پہ ہنسی آتی ہے
اس زمانے میں محبت کا تقاضا ہے اسے
دل کی معصوم سی خواہش پہ ہنسی آتی ہے
اک نظر میں ہی تری عمر کا سودا ہو گا
حسن والے تیری نازش پہ ہنسی آتی ہے
کاسہ جب ٹوٹ گیا ہے تو جواب آیا ہے
یار کی چشمِ نوازش پہ ہنسی آتی ہے
No comments:
Post a Comment