پیار کے راگ الاپنے والا
بکھرے ہوئوں کو سنبھالنے والا
درد کو لفظوں میں بند کر کے
آسماں کی طرف اچھالنے والا
جاگتی آنکھوں، روتے دلوں کو لوریوں میں سلانے والا
زندگی بھر بے وفائی کے خلاف
نوائے احتجاج اتٹھا نے والا
آج ایسے پڑا ہے جیسے
ستر سالوں کی تھکن اتار راہا ہو
ابھی کچھ پل میں ارتھی اٹھ جائے گی اس کی
جگجیت نام تھا اس کا
جگجیت سینگھ
غزل جیت سنگھ
بکھرے ہوئوں کو سنبھالنے والا
درد کو لفظوں میں بند کر کے
آسماں کی طرف اچھالنے والا
جاگتی آنکھوں، روتے دلوں کو لوریوں میں سلانے والا
زندگی بھر بے وفائی کے خلاف
نوائے احتجاج اتٹھا نے والا
آج ایسے پڑا ہے جیسے
ستر سالوں کی تھکن اتار راہا ہو
ابھی کچھ پل میں ارتھی اٹھ جائے گی اس کی
جگجیت نام تھا اس کا
جگجیت سینگھ
غزل جیت سنگھ
No comments:
Post a Comment