Friday, October 21, 2011

اب نئی زباں دے دے

پچھلے کچھ مہینوں سے
کچھ بھی لکھ نہیں پاتا
جب بھی لکھنے بیٹھوں میں
لفظ ہی نہیں ملتے
کشمکش عجب سی ہے
فکر تذبذب سی ہے
اتنی الجھی سوچوں کو
لفظوں میں بھروں کیسے
گول مول سے جذبوں کو
باتوں میں کہوں کیسے
خواب ہیں اچھوتے سے
لفظ ہیں کہ سادہ سے
صدیوں کے گھسے ہوئے
حالِ دل سنانے کو
اب نئی زباں دے دے!

No comments:

Post a Comment