پچھلے کچھ مہینوں سے
کچھ بھی لکھ نہیں پاتا
جب بھی لکھنے بیٹھوں میں
لفظ ہی نہیں ملتے
کشمکش عجب سی ہے
کچھ بھی لکھ نہیں پاتا
جب بھی لکھنے بیٹھوں میں
لفظ ہی نہیں ملتے
کشمکش عجب سی ہے
فکر تذبذب سی ہے
اتنی الجھی سوچوں کو
لفظوں میں بھروں کیسے
گول مول سے جذبوں کو
باتوں میں کہوں کیسے
خواب ہیں اچھوتے سے
لفظ ہیں کہ سادہ سے
صدیوں کے گھسے ہوئے
حالِ دل سنانے کو
اب نئی زباں دے دے!
اتنی الجھی سوچوں کو
لفظوں میں بھروں کیسے
گول مول سے جذبوں کو
باتوں میں کہوں کیسے
خواب ہیں اچھوتے سے
لفظ ہیں کہ سادہ سے
صدیوں کے گھسے ہوئے
حالِ دل سنانے کو
اب نئی زباں دے دے!
No comments:
Post a Comment