Monday, May 20, 2013

آخری بار ملا تھا وہ یوں

جوان جذبے سلامت رہیں کہ ان کے طفیل
غمِ زمانہ بھی اب سازگار لگتا ہے


ایزدی خواب کی تعبیر میں گزری ہے حیات

یعنی خواہش مری در اصل مری تھی ہی نہیں

ہم وہ کردار اضافی ہیں کسی کھیل میں جو
یونہی آجاتے ہیں منظر کے پسِ منظر میں


آخری بار ملا تھا وہ یوں
جیسے سب عیب مرء جانتا ہو

No comments:

Post a Comment