بہت اداس سہی پھر بھی دل لگا بیٹھا
میں دوستوں سے تھکا دشمنوں میں جا بیٹھا
اندھیری رات کا عالم ہے اور تنہائی
تمہارے خواب میں نیندیں کوئی گنوا بیٹھا
میں مسکراتا رہا غم چھپا کے سینے میں
وہ دل لگی میں بھی آنکھیں میری رلا بیٹھا
شریف شخص تھا الفت بھلا میں کیا کرتا
بس احتیاط میں ہی زندگی گنوا بیٹھا
نظر نظر میں ہی شکوے جو کر دیے میں نے
نظر نظر میں ہی قسمیں بھی وہ اٹھا بیٹھا
ہمارے خواب کی تعبیر کوئی کیا کرتا
کہ کوئی خواب میں جنت ہمیں دکھا بیٹھا
فریب ہم نے محبت میں اس قدر کھائے -
کہ اب فرہب بھی ہم سے نظر چرا بیٹھا
جسے قریب سے دیکھا اسی میں کھوٹ ملا
میں تلملاتا ہوا شوق ہی گنوا بیٹھا
کسے خبر کہ محبت میں ہے کمائی کیا
کہ جو بھی آیا سفر میں ہی جاں گنوا بیٹھا
میں جی رہا ہوں ک جینے کا قرض باقی ہے
وگرنہ شوق تو مدت سے دل جلا بیٹھا
یہ آدھی رات کا عالم یہ شاعری کی فضا
میں آج جینے کے سب درد ہی بھلا
میں دوستوں سے تھکا دشمنوں میں جا بیٹھا
اندھیری رات کا عالم ہے اور تنہائی
تمہارے خواب میں نیندیں کوئی گنوا بیٹھا
میں مسکراتا رہا غم چھپا کے سینے میں
وہ دل لگی میں بھی آنکھیں میری رلا بیٹھا
شریف شخص تھا الفت بھلا میں کیا کرتا
بس احتیاط میں ہی زندگی گنوا بیٹھا
نظر نظر میں ہی شکوے جو کر دیے میں نے
نظر نظر میں ہی قسمیں بھی وہ اٹھا بیٹھا
ہمارے خواب کی تعبیر کوئی کیا کرتا
کہ کوئی خواب میں جنت ہمیں دکھا بیٹھا
فریب ہم نے محبت میں اس قدر کھائے -
کہ اب فرہب بھی ہم سے نظر چرا بیٹھا
جسے قریب سے دیکھا اسی میں کھوٹ ملا
میں تلملاتا ہوا شوق ہی گنوا بیٹھا
کسے خبر کہ محبت میں ہے کمائی کیا
کہ جو بھی آیا سفر میں ہی جاں گنوا بیٹھا
میں جی رہا ہوں ک جینے کا قرض باقی ہے
وگرنہ شوق تو مدت سے دل جلا بیٹھا
یہ آدھی رات کا عالم یہ شاعری کی فضا
میں آج جینے کے سب درد ہی بھلا
No comments:
Post a Comment