Tuesday, November 22, 2011

مجھے تم سے محبت ہے

مجھے تم سے محبت ہے
مگر میں کیا کروں جاناں
کہ میری اس محبت کے
سبھی صفحات کورے ہیں
جہاں تک دیکھتے جائو
فقط فرقت ہی فرقت ہے
مجھے تم سے محبت ہے
مگر کیا فرق پڑتا ہے
سبھی باتیں مرے دل کی
مرے دل کے ہی اندر ہیں
کسی کو گر بتا دیں ہم
قیامت ہی قیامت ہے
مجھے تم سے محبت ہے
مگر اس شہرِ بے حس میں
محبت کا حوالہ کیا
عقیدوں اور رواجوں میں
دلِ ناداں کا جزبہ کیا
یہاں جینے کے ہر پل میں
مروت ہی مروت ہے
مجھے تم سے محبت ہے
مگر میں کیا کروں جاناں

No comments:

Post a Comment