Tuesday, September 7, 2010

پیار کرنے والے بھی

پیار کرنے والے بھی
ٹوٹتے ستاروں سے
کتنے ملتے جلتے ہیں
ٹوٹتے ستارے بھی
پیار کرنے والوں سے
سرپھرے سے ہوتے ہیں
وصل کی تمنا میں
کہکشاں روایت کی
توڑ کر نکلتے ہیں
خواب کے دلاسوں پر
آسماں سے گرتے ہیں
اور بھول جاتے ہیں
واپسی کے رستوں کو
اور ٹوٹ جاتے ہیں
خواہشوں کے اندر ہی
منزلوں سے پہلے ہی

No comments:

Post a Comment