Tuesday, September 14, 2010

مجھے خدا نہ کرو تم، مجھے خدا نہ کرو

مجھے خدا نہ کرو تم، مجھے خدا نہ کرو
تمہاری بندگی مجھ کو تو مار ڈالے گی
کہاں یہ ظرف کہ اتنے گناہ معاف کروں
کہ مجھ میں بوجھ اٹھانے کا حوصلہ کب ہے
کہ میں تو خود ہی کسی گود کی تلاش میں ہوں
تمہارے سجدے مرے پائوں باندھ دیتے ہیں
مجھے بتوں کی طرح قیدِ بے بسی نہ کرو
کہ میں تو خود ہی گرفتارِ جالِ قسمت ہوں
مجھے سزا نہ کرو تم مجھے سزا نہ کرو
مجھے خدا نہ کرو تم، مجھے خدا نہ کرو

No comments:

Post a Comment