Saturday, June 15, 2013

کہ قسط قسط ہمیں آپ تو گزارئیے نا

ادھورے خواب کی مد میں ہمیں لگائیے نا
یہ جھوٹ موٹ کے افسانچے سنائیے نا

دل و نگاہ کجا اب تو جان تک آئی
!خدا کے واسطے سنجیدگی دِکھائیے نا

ہمارے ہاتھ میں گر ہاتھ دے نہیں سکتے
ہماری راہ سے ہٹیے یوں دل دُکھائیے نا

نہ کوئی شرط ملن کی نہ کوئی عہدِ وفا
یہ پنچھیوں سی لگاوٹ ہمیں دکھائیے نا

گزار دے گی ہمیں زندگی بہر صورت
کہ قسط قسط ہمیں آپ تو گزارئیے نا



No comments:

Post a Comment