Tuesday, June 25, 2013

سب اہلِ دل بھی یہاں اب نظر کے مارے ہیں

امیر بھی ہے ذہیں بھی زباں کی شیریں بھی
بس ایک حسن کی قلت ہے سو وہ کچھ بھی نہیں

سب اہلِ دل بھی یہاں اب نظر کے مارے ہیں

No comments:

Post a Comment