Monday, August 2, 2010

کسی ٹوٹے شجر کی صورت تھی

کسی ٹوٹے شجر کی صورت تھی
اس کی الفت فقط ضرورت تھی
ہم جسے چاہ سمجھا کرتے تھے
جسم کی ہوس تھی کدورت تھی
جیت کر ہم نے راز پایا ہے
ہار اس سے بھی خوبصورت تھی
دیکھنے میں چٹان  جیسی تھی
بھربھری ریت کی جو مورت تھی
ساری دنیا کا کیا قصور اس میں
ایک سادہ، بھلی سی صورت تھی

No comments:

Post a Comment