کسی ٹوٹے شجر کی صورت تھی
اس کی الفت فقط ضرورت تھی
ہم جسے چاہ سمجھا کرتے تھے
جسم کی ہوس تھی کدورت تھی
جیت کر ہم نے راز پایا ہے
ہار اس سے بھی خوبصورت تھی
دیکھنے میں چٹان جیسی تھی
بھربھری ریت کی جو مورت تھی
ساری دنیا کا کیا قصور اس میں
ایک سادہ، بھلی سی صورت تھی
اس کی الفت فقط ضرورت تھی
ہم جسے چاہ سمجھا کرتے تھے
جسم کی ہوس تھی کدورت تھی
جیت کر ہم نے راز پایا ہے
ہار اس سے بھی خوبصورت تھی
دیکھنے میں چٹان جیسی تھی
بھربھری ریت کی جو مورت تھی
ساری دنیا کا کیا قصور اس میں
ایک سادہ، بھلی سی صورت تھی
No comments:
Post a Comment