Thursday, August 12, 2010

کون کب کہاں ڈوبے

زندگی کے ساگر میں
لہریں ہیں مقدر کی
شور ہے ہوائوں کا
اور جوار بھاٹا ہے
چاند کی ادائوں کا
کون کب کہاں ڈوبے
کون جان سکتا ہے
کون جان پائے گا

No comments:

Post a Comment