Sunday, August 8, 2010

اپنے حق سے زیادہ مانگتا ہوں

اپنے حق سے زیادہ مانگتا ہوں
کہ میں تیرا سہارا مانگتا ہو ں

خرچ بیٹھا ہوں اپنا حصہ کب سے
اب پرایا اثاثہ مانگتا ہو ں

چاند بے نور ہوتا جا رہا ہے
چاندنی سے لبادہ مانگتا ہوں

تھا رواجوں کا بزدل سا میں باغی
ڈر گیا ہوں ازالہ مانگتا ہوں

پہلے تو قربتوں کی خواہشیں تھیں
اب فقط غائبانہ مانگتا ہو ں

No comments:

Post a Comment